لاہور کے سروسز اسپتال کے گائنی وارڈ کے ڈاکٹروں نے اس وقت غفلت اور لاپرواہی کی انتہا کردی جب انہوں نے حاملہ خاتون کا آپریشن کرنے کے بعد ایک بڑا کپڑا مریضہ کی پیٹ کے اندر چھوڑ دیا۔
لاہور میں محمد اشفاق نامی شہری نے ہیلتھ کیئر کمیشن کو درخواست دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس کی بیٹی منسا فیصل کو زچگی کے لیے 20 مئی کو سروسز اسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹر صدف اور ڈاکٹر ارم نے اس کا آپریشن کیا، زچگی کے بعد منسا کو اسپتال سے چھٹی دے دی گئی لیکن کچھ دن بعد اس کی طبیعت خراب ہوگئی۔ شدید تکلیف کے باعث منسا کو جناح اسپتال لے جایا گیا لیکن بیٹی کی حالت دیکھتے ہوئے اسپتال کے عملے نے علاج سے معذرت کرتے ہوئے اسے دوبارہ سروسز اسپتال ریفر کردیا۔
محمد اشفاق کا کہنا ہے کہ 19 جون کو کئے گئے الٹرا ساؤنڈ میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ منسا کے پیٹ میں آپریشن کے دوران کپڑا رہ گیا ہے۔ ڈاکٹروں نے منسا کے پیٹ سے وہ کپڑا نکال لیا ہے جو لیڈی ڈاکٹر نے آپریشن کے دوران چھوڑ دیا تھا تاہم وہ اب بھی زیر علاج ہے اور اس کی حالت ٹھیک نہیں۔ اسپتال کے ڈاکٹر مناسب جواب دینے کے بجائے مسلسل ٹال مٹول کر رہے ہیں۔
اشفاق کا کہنا ہے کہ میری بیٹی کی حالت خراب ہے لہٰذا ڈاکٹروں کو علاج معالجہ کا پابند بنایا جائے اس کے علاوہ ہیلتھ کیئر کمیشن غفلت کی مرتکب لیڈی ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی بھی کرے۔