اسلام آباد: احتساب عدالت نے شریف خاندان کیخلاف ایون فیلڈ ریفنرنس کا فیصلہ محوظ کرلیا ۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر فیصلہ 6 جولائی کو سنائیں گے۔ اس ریفرنس میں نوازشریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اورداماد کیپٹین ریٹائرد صفدر نامزد ہیں۔ اس کیس میں حسن اور حسین نواز کو مفرور قرا دیا جاچکا ہے۔ احتساب عدالت نے تقریباً ساڑھے 9 ماہ اس کیس کی سماعت کی ۔
منگل کو احتساب عدالت میں نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اورداماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ عدالت میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل ایڈووکیٹ امجد پرویز اپنے حتمی دلائل دیئے جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو جمعہ چھ جولائی کو سنایا جائےگا۔
واضح رہے کہ 29 جون کو گزشتہ سماعت پراحتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایڈووکیٹ امجد پرویز کو ایون فیلڈ ریفرنس میں 2 جولائی کو ہرحالت میں حتمی دلائل ختم کرنے کی ہدایت کی تھی تاہم گزشتہ روز دلائل مکمل نہ ہونے پر ریفرنس کی سماعت 3 جولائی تک ملتوی کردی گئی تھی۔
نواز شریف اور مریم نواز لندن میں موجودگی کے باعث آج بھی احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئے، گزشتہ روزعدالت نے دونوں کو حاضری سے 2 روز کا استثنیٰ دیا تھا۔
ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف سمیت ملزمان سے127 سوالات پوچھے گئے، ملزمان کی طرف سے کوئی گواہ عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، لندن سے 2 گواہوں کے بیانات ویڈیولنک پرریکارڈ کئے گئے جبکہ نیب کے گواہ رابرٹ ریڈلے اور راجا اختر کا ویڈیو لنک پر بیان ریکارڈ کیا گیا۔
ایون فیلڈ ریفرنس کی 107 سماعتیں ہوئیں، نواز شریف اور مریم نواز 78 مرتبہ عدالت میں پیش ہوئے۔
سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسزاحتساب عدالت میں دائر کر رکھے ہیں جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔
نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز(لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کے بیٹوں حسن اورحسین نواز، بیٹی مریم نواز اورداماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔
العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اوران کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
نوازشریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت انہیں مفرور قرار دے کران کا کیس الگ کرچکی ہے۔
نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں تین ضمنی ریفرنسز بھی دائر کیے گئے ہیں جن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس میں نوازشریف کو براہ راست ملزم قراردیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ العزیزیہ اسٹیل ملز اورفلیگ شپ انویسٹمنٹ ضمنی ریفرنس میں نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن (ر) صفدر نامزد ہیں۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 10 جون کو سماعت کے دوران احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز پرایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے پہلے 6 ماہ میں ریفرنس پرفیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا تاہم احتساب عدالت نے تین مرتبہ سپریم کورٹ سے توسیع مانگی، سپریم کورٹ نے پہلے 2 ماہ اور پھرایک ایک ماہ کی توسیع دی تھی۔