لاہور:طوفانی بارشوں نے لاہور کی سڑکوں پر 3 انتہائی بڑے گڑھے بنا دیئے ہیں جو کسی بھی وقت کسی سنگین اور خطرناک حادثے کا باعث بن سکتے ہیں ۔شہری انتظامیہ نے ان بڑے گڑھوں کو فورابھرنے کے بجائے ان کے گرد رکاوٹیں کھڑی کرکے اپنی ذمہ داریوں سے بری الزمہ ہوگئے ہیں۔
بارش کے پانی کی نکاسی کا موثر نظام نہ ہونے کے باعث آبادیاں زیر آب آگئیں، شہر میں کشتیاں چل گئیں۔لاہور کی سڑکیں اور آبادیاں اربن فلڈنگ کی لپیٹ میں آگئیں،نسبت روڈ پر ریسکیو 1122 نے کشتیاں چلانا شروع کردیں ہیں۔جی پی او چوک پر پڑنے والا گڑھا 200مربع فٹ سے بڑا اور20 فٹ سے زائد گہرا ہے۔
اس گڑھے سے چند میٹر کے فاصلے پر ایک اور تقریباً 50مربع فٹ کا سنک ہول موجود ہے ،ان بڑے گڑھوں میں گاڑیوں یا شہریوں کو گرنے سے بچانےکے لئے بیریئرلگا دئیے گئے ہیں۔ لاہور میں چند گھنٹوں میں ڈھائی سو ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔
بارش کے باعث قذافی اسٹیڈیم اور نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں بھی پانی بھر گیا ہے ۔تیز بارش کے باعث 200 سے زائد فیڈر ٹرپ کرگئے ہیں جبکہ شہر کے کئی علاقے بجلی سے محروم ہیں۔ایئرپورٹ پر 8پروازیں منسوخ اور24 پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیںجبکہ چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے کے بھی متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں۔