لاہور : متحدہ عرب امارات نے ریاست میں پینے کے پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے انٹارکٹیکا سے آئس برگ فجیرا کےساحل پر لانے کا فیصلہ کرلیا، یہ پانی5سال تک10 لاکھ لوگوں کےلیے کافی ہوگا۔ متحدہ عرب امارات میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے ابوظہبی کی ایکو فرم نے 2019 کے آغاز میں انٹارکٹیکا سے آئس برگ فجیرہ کے ساحل پر منتقل کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
ایک آئس برگ میں بیس بلین گیلن پر مشتمل ہوتا ہے جو10 لاکھ لوگوں کو5 سال تک پانی فراہم کرنے کے لیے کافی ہے، آئس برگ سے متحدہ عرب امارات میں مثبت ماحولیاتی تبدیلی بھی آئے گی اور بارشیں بھی ہونگی۔ یو اے ای آئس برگ پروجیکٹ کو مکمل ہونے میں ایک سال کا عرصہ درکار ہوگا۔ آئس برگ کا 80 فیصد حصہ پانی کے نیچے ہونے کی وجہ سے یہ آسانی سے نہیں پگھلتا اور یہ سورج کی گرمی بھی جذب نہیں کرتا۔
ساؤتھ پول سے فجیرہ ساحل تک آئس برگ کو تقریباً 12 ہزار 6 سو کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا ہوگا۔ آئس برگ کی منتقلی کا خیال نیا نہیں۔ اس سے پہلے 1970 میں سعودی عرب نے پولر آئس کو لانے کی کوشش کی لیکن یہ منصوبہ بجٹ اور تکنیکی چیلنجز کی وجہ سے ترک کرنا پڑا تھا۔