پاکستان کرکٹ بورڈ نے یہ نہیں بتایا کہ احمد شہزاد نے کونسی ممنوعہ شے کا استعمال کیا تھا۔
یاد رہے کہ اس سال اپریل میں پاکستان کپ ایکروزہ کرکٹ ٹورنامنٹ کے دوران احمد شہزاد کا ڈوپ ٹیسٹ لیا گیا تھا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے گذشتہ ماہ یہ اعلان کیا تھا کہ ایک کرکٹر کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا ہے لیکن اس کرکٹر کے نام کا اعلان تمام قانونی تقاضے پورے کیے جانے کے بعد کیا جائے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے منگل کو پہلی بارباضابطہ طورپرتصدیق کی تھی کہ جس کرکٹر کے مثبت ڈوپ ٹیسٹ کے بارے میں بتایا گیا تھا وہ احمد شہزاد ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے احمد شہزاد کے ڈوپ ٹیسٹ کا نمونہ انڈین لیبارٹری بھیجا تھا جو واڈا سے منظورشدہ ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس ٹیسٹ کی رپورٹ کی مزید تصدیق کے لیے پاکستانی حکومت کی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کی خدمات بھی حاصل کی تھیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے نوٹس ملنے کے بعد احمد شہزاد عارضی معطلی کی وجہ سے قومی اوربین الاقوامی سطح پر کسی بھی طرح کی کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔
احمد شہزاد کے پاس یہ گنجائش موجود ہے کہ وہ اپنے ڈوپ ٹیسٹ کے بی سمپل کے تجزیے کی درخواست 18 جولائی تک کرسکتے ہیں یا پھر 27جولائی تک وہ اینٹی ڈوپنگ ٹریبونل کے سامنے پیش ہونے کے لیے کہہ سکتے ہیں۔