کراچی : عسکری پارک میں جھولا گرنے کے حادثے کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لئے ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جس میں جھولا گرنے کی وجہ بولٹ ٹوٹنے سے اس کی گراریاں سلپ ہونا بتائی گئی ہے۔ دوسری جانب جھولا گرنے سے جاں بحق لڑکی کشف کو سپردخاک کردیا گیا ہے۔ کشف کے والد نے اعلیٰ حکام سے واقعے کا نوٹس لینے اورذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق کراچی کے عسکری پارک میں حادثے کی تحقیقات کے لئے پولیس اورتحقیقاتی ٹیم نے پارک کا دورہ کیا ، ٹیم نے جائے وقوعہ کا جائزہ لیا اورشواہد جمع کئے۔
واقعے کی کرائم سین انویسٹی گیشن ٹیم نے ابتدائی رپورٹ تیارکرلی جس میں بتایا گیا ہےکہ جھولا چلنے کے دوران مين بولٹ ٹوٹ گیا تھا جس سے اس کی گراریاں سلپ ہوئیں اورجھولا گرا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روزکراچی کے علاقے سبزی منڈ ی کے قریب امیوزمنٹ پارک میں چلتا جھولا زمین پر گرگیا تھا، حادثے میں ایک بچی جاں بحق اوراٹھارہ افراد زخمی ہوگئے تھے۔
ذرائع کے مطابق عسکری پارک انتظامیہ نے حادثہ میں سازش کا خدشہ ظاہرکرتے ہوئے پاکستان انجینئرنگ کونسل سے تحقیقات کی درخواست کردی ہے۔
انتظامیہ کے مطابق حادثہ کا شکار جھولے کے 20 بڑے نٹ ایک ساتھ کھل گئے، جھولے چین سے درآمد کئے گئے تھے اورجھولے بنانے والی چینی کمپنی کے ماہرین بھی تحقیقات کا حصہ بنیں گے۔
جاں بحق کشف کے والد نے چیف جسٹس اورآرمی چیف سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پارک انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جائے اورذمے داروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے، انکا کہنا تھا کہ انکی بیٹی تو چلی گئی لیکن کسی اور بچے کے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہیئے۔
کشف کے13 سالہ بھائی ایان نے بتایا کہ مجھے اور باجی کو جھولے پر ایک سیٹ پربٹھایا گیا تھا، سیٹ بیلٹ خراب ہونے کی وجہ سے مجھے اٹھادیا گیا تھا، جب جھولا گرنے کا واقعہ ہوا تو وہاں انتظامیہ میں سے کوئی بھی موجود نہیں تھا، میری بہن کو 15 منٹ بعد لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت نکالا۔
زبیرطفیل نے ایک ٹی وی چینل سے گفتگو میں بتایا کہ گرنے والا جھولا چین سے منگوایا تھا، جھولا لگانے والی چینی کمپنی کے انجینئرزکو فوری طلب کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرنے والا جھولا صرف ایک ہفتہ پہلے کھولا گیا تھا، مقامی انجینئرزکے مطابق ایک ساتھ 20 بولٹ ٹوٹنے کا امکان بہت کم ہے۔
زبیرطفیل کے مطابق چینی سفارتخانےاورپاکستان انجینئرنگ کونسل سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔