بیت المقدس: اسرائیل کی پارلیمانی کمیٹی نے اسرائیل کو یہودیوں کے لیے باقاعدہ ’صیہونی ریاست‘ کا قانونی درجہ دینے کے لیے متنازع بل کو حتمی شکل دے دی۔دوسری جانب اسرائیل کے صدر ریوین ریولین نے بھی بل کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ بل کے نکات تفریق کو ہوا دیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رواں ہفتے بل پر ووٹ کا عمل شروع ہو گیا ہے جسے آئینی حدود میں لانے کے لیے ’بنیادی قانون‘ کا نام دیا گیا، اگر بل پاس ہوجاتا ہے تو اسرائیل کی سپریم کورٹ میں چیلنج کیے جانے کا امکان ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کے صدر ریوین ریولین نے بھی بل کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ بل کے نکات تفریق کو ہوا دیں گے اور عربی زبان کی حیثیت میں تنزلی کا باعث بنیں گے۔