ڈھاکا: بنگلا دیش میں منشیات فروشوں کے خلاف شروع کئے گئے کریک ڈاؤن میں ہلاکتوں کی تعداد 200 سے تجاوز کرگئی ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق بنگلا دیش میں 2 ماہ سے جاری منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن میں تیزی آگئی ہے۔
پولیس کے ہاتھوں ماورائے عدالت طرزکی کارروائی میں اب تک 200 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔
بنگلا دیشی حکام نے فلپائن کی طرزپرمنشیات کے کاروباراوراسمگلروں کے خلاف کارروائی کو جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس صورت حال پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ معاملہ کتنا ہی سنگین کیوں نہ ہو ماورائے عدالت قتل کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ قانون اورعدالتیں ہونے کے باوجود پولیس کا بندوق سے فیصلہ کرنا درست عمل نہیں۔ حکومت کو اپنے طریقہ کارمیں تبدیلی لانا ہوگی۔
واضح رہے کہ بنگلا دیش میں اعصابی نظام پراثرانداز ہونے والی ادویات کیفین اورمیتھم فیٹامائن کے اجزاء پرمشتمل ٹیبلیٹ ’’یابا ‘‘ کا بے دریغ استعمال کیا جاتا ہے اس نشہ آورگولی کی خرید و فروخت غیر قانونی ہے جس کے خلاف حکومت نے کریک ڈاؤن شروع کررکھا ہے۔