ملک میں انتخابی گہما گہمی کے دوران سیاسی جماعتوں اور ان کے حامیوں کی جانب سے اپنی حریف جماعتوں اور رہنماؤں کی مخالفت کا سلسلہ جاری ہے لیکن مخالفت کی حد اس قدر بڑھ گئی ہے کہ لوگ اخلاقیات تک بھول گئے ہیں اور بے زبان جانور تک کو نشانہ بنانے لگے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک اورگدھے کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔گدھے پرتشدد کا یہ واقعہ گلشن اقبال میں رپورٹ ہوا جہاں گدھے کو سر پر کسی تیز دھار آلے یا پتھر سے بار بار مارا گیا۔
اس گدھے کو بھی این جی او عائشہ چندریگر فاؤنڈیشن (اے سی ایف) نے ریسکیو کیا جسے اب طبی امداد دی جارہی ہے۔
این جی او نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ تشدد سے گدھے کو چوٹیں بہت زیادہ آئی ہیں۔ زخم کی جگہ پر کیڑے بھی پڑ گئے تھے۔ یہاں تک کے اس کو ایک آنکھ سے بھی محروم کردیا گیا۔
این جی او کے مطابق گدھا کا خون اتنی تیزی سے بہہ رہا تھا کہ کئی بالٹیوں کی ضرورت پڑگئی۔ پوسٹ میں کہا گیا کہ گدھے کو طبی امداد دی گئی اور اب اس کا خون بہنا رک گیا ہے جبکہ اس کے زخم سے کیڑے مکمل طور پر ختم کردیے گئے ہیںاور اسے صاف کیا گیا ہے۔
یا د رہے کہ اس سے قبل کراچی میں ہی پیر کو ایک سیاسی جماعت کی ریلی کے دوران ایک اور بدقسمت گدھے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا کیوں کہ اس پر ایک سیاسی حریف کا نام لکھا ہوا تھا۔گدھے کو کئی مرتبہ منہ اور پیٹ پر مکے مارے گئے، اس کی ناک توڑ دی گئی، پورے جسم پر لاتیں ماری گئیں جس کے بعد وہ بے ہوش ہوگیا۔