انقرہ :ترک صدر طیب رجب اردگان نے2 سال بعد نیا بل پارلیمنٹ میں پیش کرکے ترکی سے ایمرجنسی کا خاتمہ کردیا ۔
نجی ٹی وی کے مطابق ترکی میں 20جولائی 2016کو ناکام فوجی بغاوت کے بعد ایمر جنسی کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا جس کی مد ت میں حالات کے مطابق توسیع کی جاتی رہی ۔ایمرجنسی کے دوران فتح اللہ گولن کے حامیوں سمیت فوج اور سرکاری اداروں میں کریک ڈاؤن کیاگیا ۔ گولن تحریک سے تعلق رکھنے والے ہزاروں سرکاری ملازمین بھی اس ایمر جنسی کی زد میں آئے اور ان کو ملازمتوں سے برطرف کردیاگیا جبکہ بغاوت کا سبب بننے والے فوجیوں کو ملازمت سے بر طرف کرکے عدالتوں سے سزائیں سنائی گئیں۔
واضح رہے کہ یورپی یونین اور امریکہ کی جانب سے ترکی میں ایمر جنسی کے نفاذ پر تنقید کی جاتی رہی ہے لیکن ترک صدر نے باغیوں کے خلاف کارروائی کیلئے کسی تنقید کی پروا نہیں کی اور نہ کسی دباؤ کوخاطر میں لائے ۔ حالیہ ترک الیکشن میں ملنے والی تاریخ ساز کامیابی کے بعد طیب اردوان نے ترکی سے د و سالہ ایمرجنسی کاخاتمہ کردیا ہے جس کے بعدترکی میں بنیادی حقوق اور شخصی آزادیاں نئے سرے سے بحال ہوگئی ہیں۔