بھارت میں ایک اور مسلمان گاؤ رکھشا کے نام پر قتل

بھارت میں گاؤ رکھشا کے نام پر انتہا پسند ہندو آپے سے باہر ہوگئے، جنونی ہندوؤں کے ہجوم نے دو مسلمان نوجوانوں کو گائے کی خرید و فرخت کا الزام لگا کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک نوجوان جاں بحق ہو گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق رام گڑھ کے علاقے الور میں گزشتہ شب ایک بجے دو نوجوان اکبر اور اسلم ایک ایک گائے کو پیدل اپنے ہمراہ لے جا رہے تھے کہ ہندو ہجوم نے گھیر کر گائے کی ملکیت سے متعلق پوچھا۔ ہجوم کا خیال تھا کہ دونوں نوجوان گائے کو ذبح کرنے یا فروخت کرنے کے لیے لے جا رہے ہیں۔
ہجوم نے دونوں نوجوانوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں نوجوان اکبر موقع پر ہی دم توڑ گیا جب کہ اسلم مشتعل ہجوم سے جان بچانے میں کامیاب ہو گیا۔
پولیس نے قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں معصوم لوگوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس پر حال ہی میں بھارتی سپریم کورٹ نے مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ہلاکتوں کے خلاف پارلیمنٹ کو سخت قانون سازی کرنے کا حکم دیا تھا۔