واشنگٹن:امریکی ریاست الاباما کی رہائشی 30 سالہ کائلا ریان کئی مہینوں سے پیٹ کے درد میں مبتلا تھی اور اس کے ساتھ ہی اس کا وزن بھی غیر معمولی طور پر بڑھ رہا تھا، اسے سانس لینے میں تکلیف محسوس ہونے لگی تھی اور اس کے پیٹ کو دیکھ کر لوگ طرح طرح کی باتیں بنانے لگے تھے۔ وہ علاج کے لیے اسپتال گئیں تو ڈاکٹروں نے بتایا کہ اس کے پیٹ میں تربوز جتنی بڑی رسولی ہے۔ اگر فوری طور پر اسے نہ نکالا گیا تو یہ رسولی اس کے دیگر اعضا کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچائے گی۔
کائلا کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے میڈیا کو بتایا کہ کائلہ کو جو رسولی تھی اسے سائنسی اصطلاح میں ’’مائیو کینس سسٹاڈینائما‘‘ کہا جاتا ہے، ایسی رسولیاں دیگر کے مقابلے میں زیادہ نرم ہوتی ہیں، جیسے ہی کائلا کے پیٹ سے رسولی نکالی گئی اس کے وزن میں 34 کلو گرام کمی دیکھی گئی ۔کائلا کا کہنا ہے کہ اسے سرجری سے پہلے کافی ڈر لگ رہا تھا لیکن ڈاکٹروں نے اس کی کافی مدد کی اور اب وہ بہت بہتر محسوس کررہی ہے، اس بارے میں بات کرتے ہوئے بھی اسے رونا آجاتا ہے۔