تہران: ڈالر کی اونچی اڑان نے ایران کی معیشت کو بدحال کردیا ہے جس کے خلاف احتجاج نے ملک گیر حکومت مخالف مظاہروں کی شکل اختیار کرلی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران میں کسانوں کے احتجاج اب حکومت مخالف مظاہروں کی شکل اختیار کرلی ہے۔ دارالحکومت کی ہر شاہراہ پر ہزاروں شہری سراپا احتجاج ہیں اور حکومت مخالف نعرے بازی کررہے ہیں۔ گزشتہ روز تہران میں مکمل ہڑتال کی گئی تھی اور اس دوران تمام معمولات زندگی معطل رہی اور مرکزی بازار بند رکھے گئے تھے۔
مظاہرین کو روکنے کے لئے بڑی تعداد میں پولیس اور فوج کی نفری تعینات کی گئی تھی۔ مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے سیکورٹی فورسز نے طاقت کا استعمال کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی۔
دوسری جانب ایرانی حکومت نے 2009 سے گھروں میں نظر بند اصلاح پسند اپوزیشن رہنماؤں 76 سالہ میرحسین موسوی خامنہ اور 80 سالہ مہدی کروبی کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر آیت اللہ خامنہ ای 10 دن کے اندر حتمی فیصلہ کرلیں گے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ مظاہروں کو روکنے کے لئے ان دونوں رہنماؤں کو رہا کردیا جائے گا۔