بھارت میں مودی سرکارکے رہنمائوں کی مسلمانو ں کے خلاف ہرزہ سرائی رک نہ سکی۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راجہ سنگھ نے ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ بنگلا دیشی اور روہنگیا مسلمان کیڑے مکوڑے ہیں اگر یہ اپنے وطن واپس نہیں جاتے تو انہیں گولی مار کر ہلاک کردینا چاہیے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے تلنگانہ اسمبلی سے رکن اسمبلی اورانتہا پسند ہندو نظریات رکھنے والے رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہزاروں بنگلا دیشی اور روہنگیا مسلمان غیر قانونی طور پر بھارت میں رہ رہے ہیں اب انہیں واپس اُن کے ملک بھیج دینا چاہیے، بھارت میں ایسے کیڑے مکوڑوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ۔
راجہ سنگھ نے مسلمان تارکین وطن کے حوالے نفرت آمیز بیان اس وقت جاری کیا جب تلنگانہ اسمبلی میں اس مسئلے پر بحث جاری تھی۔ اپنے بیان میں انہوں نے دعوی کیا کہ روہنگیا اور بنگلا دیشی تارکین وطن کی آبادکاری میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے اراکین اسمبلی ملوث ہیں۔
واضح رہے کہ مودی حکومت میں اقلیتوں کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے اور غیر قانونی تارکین وطن ہونے کا الزام لگاکر انہیں بے دخل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جب کہ حال ہی میں بھارتی ریاست آسام نے 40 لاکھ افراد کو شہریت دینے سے انکار کردیا ہے جن میں اکثر بنگلا دیشی مسلمان شامل ہیں۔