لاہور:چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے تحریک انصاف کے نو منتخب ایم پی اے ندیم عباس بارا کے ڈیرے پر فائرنگ اور پولیس پر تشدد کے واقعے کا ازخود نوٹس واپس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو خود تحقیقات کا حکم دے دیا، انہوں نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی پنجاب دیانتدار آدمی ہیں، وہ مکمل تفتیش کرکے رپورٹ دیں گے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ندیم عباس بارا کے فائرنگ کرنے سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کی، سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ واقعے کے زیادہ تر ملزمان گرفتار کیے جاچکے اور وہ ریمانڈ پر ہیں، ندیم عباس بارا کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فائرنگ کا واقعہ کسی اور جگہ پیش آیا لیکن پولیس نے ندیم عباس بارا سمیت ملزمان کو گرفتار کرلیا، متعلقہ ایس پی نے ذاتی رنجش پرنومنتخب ایم پی اے ندیم بارا اور ساتھیوں پر جھوٹا مقدمہ درج کیا۔
چیف جسٹس نے واقعے کا ازخود نوٹس واپس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو خود تحقیقات کا حکم دے دیا، انہوں نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی پنجاب دیانتدار آدمی ہیں، وہ مکمل تفتیش کرکے رپورٹ دیں گے۔
واضح رہے کہ ندیم عباس بارا پولیس اہلکاروں پر تشدد اور ہوائی فائرنگ کے الزام میں جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں۔ ندیم عباس بارا پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور فائرنگ کی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے فائرنگ اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے تحریکِ انصاف کے نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی ندیم عباس بارا کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔