واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں اٹارنی جنرل کو صدارتی انتخاب میں مبینہ روسی مداخلت کی تحقیقات ختم کرنے کا حکم دے دیا۔
امریکی صدارتی انتخاب کے دوران روس کی مبینہ مداخلت کے خلاف اعلیٰ سطح کی تحقیقات میں ٹرمپ کی انتخابی مہم کے اہم اراکین بھی مشکل میں آچکے ہیں جس کے باعث وائٹ ہاؤس پر خطرے کے سائے منڈلا رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی ٹوئٹ میں خصوصی وکیل رابرٹ میولر کی سربراہی میں تحقیقات کو ’ذلت آمیز‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ ایک بھیانک صورتحال ہے اور اٹارنی جنرل جیف سیشنز کو اس تحقیقات کو روکنا چاہیے، قبل اس کے یہ ہمارے ملک کے لیے مزید رسوائی کا باعث بنے۔‘
امریکی صدر کی ان ٹوئٹس کے بعد نئے تنازع نے جنم لیا جس کے نقصان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے ان کے ساتھی سامنے آئے اور اصرار کیا کہ ’امریکی صدر نے جیف سیشنز کو کوئی حکم جاری نہیں کیا۔‘
وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ سینڈرز بھی ڈونلڈ ٹرمپ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکی صدر نے حکم نہیں دیا بلکہ معاملے پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ اس تحقیقات کر اب ختم ہونا چاہیے۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل روڈی جولیانی کا کہنا تھا کہ ’امریکی صدر نے یہ بات کہنے کے لیے ٹوئٹر کا استعمال کیا جسے وہ اکثر اپنی رائے کے اظہار کے لیے استعمال کرتے ہیں۔‘