ویٹی کن:عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ کسی بھی کیس میں سزائے موت نا قابل قبول ہے، یہ شخصی حرمت وعظمت پر حملہ ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات کو ویٹی کن کی جانب سے جاری ہونے والا یہ اعلان اس معاملے پر رومن کیتھولک نظریات میں تبدیلی قرار دیا جارہا ہے۔
پوپ فرانسس سزائے موت کے خلاف اس سے قبل 2015میں بھی ایک کانگریس سے خطاب میںسزائے موت کے خلاف گفتگو کرچکے ہیں ۔ انھوں نے کیتھولک چرچ کے قواعد و ضوابط میں تبدیلی کرنے کا تذکرہ کرچکے ہیں ۔
دنیا بھر میں موجود ایک ارب بیس کروڑ کیتھولک عیسائیوں کے روحانی رہنما نے کہا کہ چرچ اپنے پورے عزم کے ساتھ دنیا بھر میں سزائے موت کی تنسیخ کے لیے کام کرے گا۔
ویٹی کن کے اعلان کے مطابق اس سے قبل رومن کیتھولک نظریات میں کچھ کیسز میں سزائے موت کی اس صورت میں اجازت تھی کہ انسانی زندگیوں کی موثر حفاظت کے لیے اگر جارح کو روکنے کا یہ واحد طریقہ کار ہوتو یہ درست ہے۔
تاہم آج کے حالات میں اس قسم کی صورتحال نہ ہونے کے برابر ہے۔مذہب کی نئی رسمی تعلیمات میں معاشرے کو محفوظ بنانے کے لیے نئی راہیں دریافت کی گئی ہیںتاہم سنگین جرائم کے سرزد کیے جانے کے باوجود شخصی، عظمت وتکریم کے حوالے سے شعور میں اضافہ ہوا ہے۔