چینی صدر نے فوجی افسروں کو نجی کاروبار بند کرنے کا حکم دیدیا

بیجنگ: چین کے صدر شی جن پنگ نے فوجی افسران کو اپنے نجی کاروبار رواں سال کے آخر تک مکمل بند کرنے کی ہدایت کردی۔
چینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چینی صدر نے کہا کہ فوجی افسران رئیل اسٹیٹ پروجیکٹس، اسکول اور پبلشنگ سروسز چلانا بند کردیں اور فوج اپنی اصل پیشہ ورانہ ذمے داریوں پر توجہ مرکوز کرے۔
گوبل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق چین کا سینٹرل ملٹری کمیشن (سی ایم سی) 2018 کے اختتام تک اپنے سارے کاروبار بند کردے گا جبکہ فوج کے 94 فیصد نجی منصوبے پہلے ہی ختم کیے جاچکے ہیں۔
ایک فوجی افسر نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ چینی فوج 15 شعبوں میں خدمات فراہم کرتی ہے، جن میں سے 12 کو ختم کیا جاچکا ہے۔
ان 15 شعبوں میں نرسری تعلیم، پریس اینڈ پبلیکیشنز، کلچر اور کھیل، کمیونیکیشن، پرسنل ٹریننگ، بیرکس پروجیکٹس، اسٹوریج اور ٹرانسپورٹیشن، رئیل اسٹیٹ، میڈیکل کیئر اور سائنٹیفک ریسرچ وغیرہ شامل ہیں۔
واضح رہے کہ چینی فوج نے 70 کی دہائی میں کمرشل سرگرمیاں شروع کی تھیں۔