کشمیری اب بھارت کے ساتھ شامل نہیں ہونا چاہتے، امریکی اخبار

واشنگٹن: بھارت کی اکثریتی آبادی ہندوؤں میں قوم پرستی کے جذبات میں اضافے کے نتیجے میں کشمیری مسلمانوں میں بھارت کے خلاف نفرت بڑھ گئی ہے اور اسی وجہ سے کشمیری اب بھارت کے ساتھ شامل نہیں ہونا چاہتے۔
امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی اکثریتی آبادی ہندوؤں میں قوم پرستی کے جذبات میں اضافے کے نتیجہ میں کشمیری مسلمانوں میں بھارت کے خلاف نفرت بڑھی ہے۔ ہندوآبادی میں قوم پرستی کے جذبات میں اضافے کا نشانہ زیادہ تر مسلمان ہی بنتے ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ بھارت سے نفرت کرنے والے کشمیریوں کی تعداد پہلے سے کہیں زیادہ ہو چکی ہے اور وہ بھارتی تسلط سے آزادی کی جدو جہد میں مصروف کشمیریوں کی صفوں میں شامل ہو رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی کے برسراقتدار آنے کے بعد بھارتی ہندووں میں قوم پرستانہ جذبات میں اضافہ ہوا ہے۔ بی جے پی کے رہنماؤں کے طرز عمل نے انتہا پسند ہندووں کی حوصلہ افزائی کی ہے جس کی وجہ سے بھارت بھر میں مسلمانوں پر حملوں اور ان کے قتل کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔
رپورٹ میں پاکستان کے حالیہ عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والی جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کو بات چیت سے حل کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔ انتخابات میں عمران خان کی کامیابی کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا ان کو مبارکباد کا فون اس بات کا اشارہ ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ کشمیر پر کوئی بریک تھرو ممکن ہے۔