ڈھاکا:ڈھاکا میں تیز رفتار بس کے ایک لڑکے اور لڑکی کو کچل کر ہلاک کرنے پر ہزاروں طلبہ سڑکوں پر آگئے۔
بنگلادیشی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹریفک کے حفاظتی معیار کو بہتر بنانے کے لئے طلبہ کا احتجاج ساتویں روز بھی جاری رہا، جھڑپوں میں 25 سے زائد طلبہ زخمی ہوگئے، حکومت نے موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند کردی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق احتجاج کرنے والے طلبہ پر دھاوا بولنے والوں میں حکمران جماعت سے منسلک طلبہ گروپ کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
حکومت نے احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر 24 گھنٹوں کے لیے موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند کر دی ہے۔حکام نے طلبہ سے اپیل کی ہے کہ وہ دوبارہ تعلیمی اداروں میں چلے جائیں۔