واشنگٹن:امریکی کمپنی تین دیگر کمپنیوں کے ساتھ مل کر پاکستان کی سمندری حدود میں تیل اور گیس تلاش کرے گی۔
نگران وفاقی وزیر میری ٹائم افئیرز کے حال ہی میں دیے گئے بیان کہ پاکستان میں ایران کے ساحل کے قریب کویت جیسا تیل کا ذخیرہ دریافت ہو سکتا ہے کی وضاحت سامنے آگئی ہے۔
کویت جیسے تیل ذخیرے کے بیان کو عالمی میڈیا سمیت مقامی میڈیا میں بڑے پیمانے پر پزیرائی ملی تھی۔
نگران وزیر توانائی علی ظفر کا کہنا ہے کہ ابھی ایگزن موبل نے پاکستان میں کام شروع ہی نہیں کیا اور فی الحال کوئی ڈرلنگ نہیں ہو رہی۔
نگران وزیر نے کہا کہ ابھی سیسمک سروے کا کام ہونا باقی ہے۔
دوسری طرف وزارت توانائی کے ڈرلنگ شعبے کے حکام کا کہنا ہے کہ ایگزن موبل کے ساتھ ای این آئی، او جی ڈی سی اور پی پی ایل بھی زیر سمندر کھدائی کریں گے لہٰذا یہ صرف ایگزن کا نہیں بلکہ مشترکہ منصوبہ ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کھدائی کا کا کام انڈس ڈیلٹا کے ساتھ ساحل میں 200 کلومیٹر دور سمندر میں ہونے کا امکان ہے