بیونس آئرس: ارجنٹینا کے سابق نائب صدر امادو بودو کو کرپشن اور کمیشن لینے کے جرم میں 5 سال 10 ماہ قید کی سنادی گئی ہے۔
ارجنٹینا کے سابق نائب صدر امادو بودو پر رشوت لینے اور سرکاری معاملات میں بے ضابطگیوں کا الزام تھا۔
امادو کو وفاقی فوجداری عدالت سے ’’چیکونی کیس‘‘ کے سلسلے میں سزا سنائی ہے، ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنی من پسند ’’چیکونی پرنٹنگ کمپنی‘‘ کو سرکاری ٹھیکہ دلوایا جس کے بدلے اس کمپنی سے کمیشن وصول کیا۔ چیکونی پرنٹنگ کمپنی ارجنٹینا کی واحد نجی کمپنی ہے جو سرکاری کرنسی نوٹ چھاپتی ہے۔
امادو پر90 ہزار پیسوس (3 ہزار214 امریکی ڈالرز) جرمانہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ امادو پر زندگی بھر کے لیے کسی بھی قسم کا سرکاری عہدہ رکھنے پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ امادو بودو نے 2011 سے 2015 تک ارجنٹینا کی صدر کرسٹینا فرنینڈس کے ساتھ خدمات انجام دی تھیں۔
امادو پر بدعنوانی کا مقدمہ 2012 سے چل رہاتھا، اس کیس میں چیکونی پرنٹر کے سابق مالک نکولس چیکونی کو بھی مجرم قراردیا گیا تھا۔ امادو بودو نے خود پر لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاستدان جو طاقتورراستے پر چلتے ہیں انہیں پہلے تو میڈیا بعد ازاں عدالتی نظام کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ارجنٹینا کی اینٹی کرپشن ایجنسی کی سربراہ لورا الونسو نے اس مقدمے کی سماعت کی اورکہا کہ ارجنٹینا کی تاریخ میں پہلی بار نائب صدر کو سزا ہوئی ہے، ارجنٹینا کی عدالت اب بدعنوان لوگوں کو سزا دینے کے لیے خود مختار ہے جس کے امور میں مداخلت کی سربراہِ مملکت کو بھی اجازت نہیں۔
امادو بودو نے اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔