جکارتہ: انڈونیشیا کے مشہور سیاحتی جزیرے لومبوک میں ایک اور زلزلے سے لوگوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا، زلزلے سے کئی مزید عمارتیں زمین بوس ہو گئی ہیں۔زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.2 ریکارڈ کی گئی۔
اس سے قبل اتوار کے روز 6.9 شدت کے زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 347 ہو گئی ہے، پیر کے روز آنے والے زلزلے کی شدت 5.2 اور منگل کو آنے والے زلزلے کی شدت 5.4 ریکارڈ کی گئی تھی۔زلزلوں سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں صاف پانی اور خوراک کی کمی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
یونائیٹڈ اسٹیٹ جیولوجیکل سروے کی رپورٹ کے مطابق بڑے زلزلوں کے بعد 120 کے قریب آفٹر شاکس نے لوگوں میں خوف وہراس پیدا کر دیا ہے۔سونامی کے خوف سے پہاڑوں کا رخ کر نے والے افراد ابھی تک نیچے اترنے سے ڈرتے ہیں، مکانات منہدم ہونے کے باعث ایک لاکھ چھپن ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں۔حکام کے مطابق متاثرہ علاقوں میں ملبہ ہٹانے کا کام اب بھی جاری ہے اور ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، جزیرے میں پھنسے غیر ملکی سیاحوں کو دو بڑی کشتیوں میں محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ہسپتالوں میں زخمیوں کے لیے جگہ کم پڑ گئی جس کے باعث زخمیوں کے لئے عارضی اسپتال اور میڈیکل سنٹرز قائم کیے گئے ہیں۔زلزلوں کے بعد سیاح پہلی دستیاب پروازوں کے ذریعے لومبوک چھوڑ کر جا رہے ہیں۔