جنوبی وزیرستان، 100 کے قریب افراد لیشمینیا کے مرض میں مبتلا

ٹانک: جنوبی وزیرستان کے علاقوں لدھا،کانی گرم اور بدر سمیت دیگر علاقوں میں اسپرے نہ ہونے کی وجہ سے مچھروں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ مچھروں کی پیداوار میں اضافے کی وجہ سے لیشمینیا اور ملیریا نے وبائی شکل اختیار کرلی ہے اور ایک ماہ کے دوران 100 کے قریب افراد ان بیماریوں سے متاثر ہوچکے ہیں۔
جنوبی وزیرستان کے محکمہ صحت کے انچارج ڈاکٹر ولی کا کہنا ہے کہ لیشمینیا بیماری ایک ریگستانی مچھر سینڈفلائی (Sandfly) کے کاٹنے سے لگتی ہے۔
ماہرین صحت لیشمینیا کے علاج کے لیے آگاہی سینٹرز کے قیام اور اسپرے کروانے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں، جس کے ذریعے اس مہلک مرض پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ لیشمینیا بیماری پیدا کرنے والے مچھر کے کاٹنے سے جسم پر دانے بن جاتے ہیں۔ یہ مچھر کھڑے پانی میں پرورش پاتا ہے اور صبح اور شام کے وقت حملہ آور ہوتا ہے۔