بچوں سے ریپ کے 141 کیسزمیں کسی مجرم کو سزا نہیں ہوئی

لاہور:سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال جنوری سے اگست کے پہلے ہفتے تک پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں بچوں کے ریپ کے 141 مقدمات درج کیے گئے لیکن ایک بھی مجرم کو سزا نہیں ہوسکی۔
لاہور میں کم عمر لڑکوں اور لڑکیوں کے ریپ کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے، آئے روز ایسے واقعات سامنے آرہے ہیں لیکن پولیس کی جانب سے ناقص تفتیش اور مجرموں کو سزا نہ ہونے پر وہ قانون کی گرفت سے بچ نکلتے ہیں۔
قصور میں 8 سالہ زینب کے ریپ اور قتل کے کیس میں چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ازخود نوٹس لیا تھا تاہم اعلیٰ عدلیہ کی جانب سے نوٹس لیے جانے کے باوجود ان جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔
لاہور میں بچوں پر ہونے والے جنسی حملوں کے خطرناک حد تک بڑھتے ہوئے اعداد وشمار سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایسے جرائم پولیس حکام کی ترجیحات میں شامل نہیں۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ گنجان آبادیوں میں کھیل کے میدان، گلیوں، مارکیٹ اور دکانوں میں بچوں کو ریپ کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔