تائی پے:غیر ملکی خبر رساں ادارےاے ایف پی کے مطابق آگ نیو تائپے سٹی کی 9 منزلہ سرکاری اسپتال کی عمارت کی ساتویں منزل پر لگی، جس کے بعد وہاں زیر علاج 33 مریضوں سمیت 44 افراد کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا۔
مقامی فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ہلاکتیں دھواں بھر جانے کے باعث دم گھٹنے سے ہوئیں۔فائر ڈیپارٹمنٹ کے عہدیدار حکام ہُنگ لیانگ چین نے صحافیوں کو بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق آگ برقی آلے میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔
— انہوں نے کہا کہ اس بات کا اندازہ لگایا جارہا ہے کہ آیا آگ اسپتال کے الیکٹرک بیڈ کی پاور کیبل میں لگی یا مریض کے عزیزوں کی جانب سے لائے گئے ایئر کُشن بیڈ میں لگی
مقامی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا کہ مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والے ایک ملازم نے بتایا کہ انہوں نے ایک بستر سے چنگاری نکلتے دیکھی جہاں سے آگ لگنا شروع ہوئی۔مقامی فائر چیف ہوآنگ تی شنگ نے قبل ازیں چھڑکاؤ سسٹم (اسپرنکلر ڈیوائس) میں خرابی کی رپورٹس کو مسترد کردیا تھا۔
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ’اسپرنکلر ڈیوائس بالکل صحیح کام کر رہی تھی لیکن وہ آگ کی جگہ سے فاصلے پر موجود تھی، جس کے باعث آگ بھڑکنے پر اسے فوری طور پر استعمال نہیں کیا جاسکا۔ان کا کہنا تھا کہ اس بات کی تحقیقات جاری ہیں کہ اسپتال انتظامیہ نے آگ کی اطلاع تاخیر سے کیوں دی
زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا جن میں سے 11 کی حالت تشویشناک ہے۔تائیوان کے وزیر اعظم ولیم لائی نے حادثے پر عوام سے معافی مانگی اور تعزیت کی۔انہوں نے کہا کہ ’ہم حادثے کی وجوہات کی تفتیش کریں گے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جاسکے۔