شامی اسلحہ ڈپو میں دھماکے سے ہونے والی ہلاکتیں 69 ہوگئیں

دمشق:شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں ایک اسلحہ ڈپو میں دھماکے سے ہونے والی ہلاکتیں 69 ہوگئیں
خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق شام میں موجود برطانوی تنظیم نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا ادلب کے ایک قصبے سرمدا کی رہائشی عمارت میں ہوا۔
تنظیم کے سربراہ رامی عبدالرحمٰن کا کہنا تھا کہ درجنوں لاشیں نکال لی گئی تھیں تاہم امدادی کارروائی کے دوران ملبے سے مزید لاشیں ملیں جس سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘دھماکا سرمدا کی رہائشی عمارت میں قائم اسلحہ ڈپو میں ہوا لیکن دھماکے کی وجوہات تاحال معلوم نہ ہوسکیں’۔رامی عبدالرحمٰن کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والوں میں اکثریت کا تعلق جنگجو گروپ حیات التحریر الشام سے تعلق رکھنے والے افراد کے خاندان سے تھا۔
دھماکے کے بعد عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی اور ملبے سے مزید کئی لاشیں نکال لی گئیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔امدادی کارکنوں کے مطابق ملبے سے 5 افراد کو زندہ نکال لیا گیا۔
خیال رہے کہ ادلب کے اکثر علاقوں میں باغیوں اور حیات التحریر الشام کا قبضہ ہے لیکن داعش کا تعاون بھی انہیں حاصل ہے جبکہ حکومت کے پاس محدود کنٹرول ہے۔
شام میں حالیہ مہینوں میں ہونے والے دھماکوں اور کارروائیوں میں باغیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جس کے نتیجے میں صوبے میں کشیدگی بڑھ چکی ہے۔