واشنگٹن: ایران پر دباؤ ڈالنے کیلئےامریکا نے ’ایران ایکشن گروپ‘ نامی ایک نیا ذیلی ادارہ تشکیل دے دیا جو ایران کے داخلی اور خارجی ’رویہ‘ میں تبدیلی کے لیے کام کرے گا۔
امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیکل پومپیو کا کہناتھاکہ’ ایران کے لیے امریکا کے خصوصی ترجمان برین ہوک ایران ایکشن گروپ کی سربراہی کریں گےاورایران ایکشن گروپ مقاصد کے حصول میں مدد فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہم خطے میں اندورنی اور بیرونی سطح پر رویوں میں آنے والی تبدیلیوں کا باغور جائزہ لے رہے ہیں۔
دو سری جانب برین ہوک نے اپنی ٹیم کو تہران کے جوہری پروگرام، دہشت گردی اور امریکی قیدیوں کے حوالے سے رویہ میں تبدیلی کے لیے توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے اتحادی ممالک کی تجاویز اور مشوروں کو رد کرتے ہوئے 8 مئی کو ایران کے ساتھ عالمی معاہدہ منسوخ کردیا جو 2015 میں اس وقت کے امریکی صدر باراک اوباما نے دیگر عالمی طاقتوں بشمول برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور امریکا کے مابین طے پایا تھا۔