مقبوضہ کشمیر کی بڑی سیاسی جماعتوں اور حریت کانفرس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر کے معاملے پر مذاکرات پر اپنی حمایت ظاہر کردی۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما نعیم اختر کا کہنا تھا کہ امید ہے پاکستان کی نئی حکومت بات چیت کو آگے بڑھائے گی اور بھارت کی طرف سے بھی اسی طرح کے جواب کی امید ہے۔
پارٹی کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس پاک بھارت بیانات کو ایک اہم پیش رفت قرار دیتی ہے، ان مذاکرات کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے اور تمام گروپس اس کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
دوسری جانب آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نےکہاہے کہ ہمیں امید ہے کہ دونوں ممالک کےد رمیان بات چیت کے راستے اعتماد کے ساتھ کھلے رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اگر پاکستان اور بھارت قریب آتے ہیں اور طویل مدت سے التوا کا شکار مسئلہ کشمیر حل ہوجاتا ہے تو یہ نہ صرف کشمیر بلکہ پورے خطے کے لیے مفاد میں ہے۔
حریت قیادت سید علی شاہ گیلانی اور یاسین ملک کے ساتھی میر واعظ عمرفاروق نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ رابطے کے حوالے سے مختلف رہنماؤں کی ملاقات کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ کشمیر ایک پیچیدہ مسئلہ ہے اور پاکستان نے بلاتعطل مذاکرات کا صحیح مشورہ دیا۔