واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سر پر مواخذے کی تلوارلٹکنے لگی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق وکیل مائیکل کوہن نے ایف بی آئی کے ساتھ پلی بارگین کرتے ہوئے ٹیکس چوری ، بینک سے جھوٹ بولنے اورانتخابی مہم کی خلاف ورزی کے 8 الزامات تسلیم کرلئے ہیں۔
مائیکل کوہن نے فحش فلموں کی اداکارہ اسٹارمی ڈینئل سمیت 2 خواتین کو ٹرمپ سے متعلق منفی خبریں دینے سے روکنے کے لیے خاموش کرانے کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔
دوسری جانب ٹرمپ کے سابق کمپین منیجرپاول مینافورٹ پربھی جرم ثابت ہوگیا ہے اورانہیں ٹیکس فراڈ سمیت 8 الزامات میں مجرم قراردے دیا گیا ہے۔
امریکی صدرٹرمپ نے پال مینافورٹ کو مجرم قرار دینے پرافسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تو بڑے اچھے آدمی ہیں، پال مینا فورٹ کو مجرم قراردینا ان کے خلاف مہم کا حصہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کیس میں انھیں ملوث نہیں کیا گیا اور روس کی مبینہ مداخلت سے بھی ان کا کوئی تعلق نہیں۔
اس کے علاوہ امریکا کی حکمراں جماعت ری پبلکن پارٹی کے رکن کانگریس ڈنکن ہنٹراور انکی اہلیہ مارگریٹ پرانتخابی مہم کی رقم ذاتی استعمال پرخرچ کرنے کی فرد جرم بھی عائد ہوگئی ہے۔ انھوں نے انتخابی مہم کے ڈھائی لاکھ ڈالرذاتی استعمال کیلئے خرچ کئے تھے۔
ریپبلکن رکن پرلاکھوں ڈالراٹلی کے کلبوں میں لٹانے اوردانتوں کے علاج پرخرچ کرنے کے الزامات ہیں۔
کیلیفورنیا سے رکن کانگریس ڈنکن ہنٹرجمعرات کو سین ڈیاگو کی عدالت میں پیش ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے اٹارنی کا کہنا ہے کہ کوہن پاول پرعائد الزامات میں صدر کے خلاف کسی غلط کام کا الزام نہیں۔
کوہن کے وکیل کا کہنا ہے کہ الیکشن ادائیگیاں ان کے مؤکل کے لیے جرم ہے تو ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے کیوں نہیں؟