نیویارک: داعش کے سربراہ البغدادی نے ایک سال کی خاموشی کے بعد آڈیو تقریر جاری کردی۔امریکی نشریاتی ادارےکے مطابق داعش کے میڈیا ڈویژن الفرقان نے منگل کے روز 54 منٹ کی ایک تقریر جاری کی ہے جس کے بارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ یہ ابوبکر البغدادی کی آواز ہے۔ ایس آئی ٹی ای انٹیلی جنس گروپ کے مطابق اس تقریر کو صبر کرنے والوں کے لیے خوش خبری کا عنوان دیا گیا ہے۔تقریر میں داعش کے حامیوں سے کہا گیا ہے کہ مجاہدین کے لیے کسی شہر، یا قصبے کا ہاتھوں سے نکل جانا، یا فضائی برتری، بین البراعظمی میزائل یا اسمارٹ بم کا سامنا ہونا، فتح یا شکست کا پیمانہ نہیں ہوتے۔
امریکی انٹیلی جنس اس نئی آڈیو سے آگاہ ہے لیکن انہیں ابھی یہ تصدیق کرنا باقی ہے کہ آیا یہ آواز بغدادی کی ہی ہے۔اس بارے میں مستقل سوال اٹھائے جاتے رہے ہیں کہ آیا بغدادی ابھی زندہ ہے، یا وہ اب بھی اس دہشت گرد گروپ کا سربراہ ہے یا وہ کہیں روپوش ہے۔داعش کو شکست دینے کے لیے قائم کردہ ٹاسک فورس کے ڈائریکٹر کرس مائر نے بتایا کہ جب تک اس کی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہو جاتی ہم مسلسل یہ تعین کرتے رہتے ہیں کہ وہ امکانی طور پر زندہ ہے۔عہدے داروں کا خیال ہے کہ وہ ممکنہ طور پر شام میں چھپا ہوا ہے۔