کراچی کے علاقے سپرہائی وے میں واقع خلجی گوٹھ میں پولیس نے منشیات کے اڈے پر چھاپہ مارا ہے، پولیس کی مبینہ فائرنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان جاں بحق دوسرا زخمی ہوگیا۔جبکہ منشیات کے اڈے سے پولیس نے 10افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔
نوجوان کی ہلاکت کے خلاف بڑی تعداد میں اہل علاقہ سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا۔ مشتعل مظاہرین نے گڈاپ تھانے کا گھیراؤ کرلیا اور پولیس پر شدید پتھراؤ کیا جس سے متعدد اہلکار زخمی ہوگئے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی۔ جھڑپ کے نتیجے میں علاقہ میدان جنگ بن گیا۔
ڈنڈوں اور پتھروں سے لیس مظاہرین نے لاش سڑک پر رکھ کر کراچی سے حیدرآباد جانے والی موٹر وے بند کردی جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ علاقہ مکینوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے واپس جانے سے پہلے فائرنگ کی جس سے بے قصور نوجوان ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
دوسری جانب ایس ایس پی ملیر شیراز نذیر نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لئے منشیات فروشوں کے اڈے پر چھاپا مارا تو ملزمان نے فائرنگ کی، پولیس کی جانب سے بھی جوابی کارروائی کی گئی۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ ایس ایس پی ملیر شیراز نذیر نے کہا کہ بلال خان پولیس کی نہیں کی بلکہ منشیات فروشوں کی فائرنگ سے مارا گیا۔