ریاض: سعودی اتحاد نے گزشتہ ماہ یمن میں بچوں کی بس پر حملے کی غلطی کا اعتراف کرلیا۔
گزشتہ ماہ سعودی اتحاد کے شمالی یمن کے علاقے صعدہ میں بچوں سے بھری ایک بس پر فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم 40 بچوں سمیت 51 افراد جاں بحق اور 79 زخمی ہوئے تھے۔
ریڈ کراس نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ ان کی جانب سے چلائے جانے والے ایک اسپتال میں 29 بچوں کی لاشیں لائیں گئیں جن کی عمریں 15 سال سے کم ہیں جب کہ واقعے میں 48 دیگر افراد زخمی بھی ہوئے جن میں 30 بچے تھے۔
سعودی اتحاد نے یمن میں گزشتہ ماہ بس پر حملے کی غلطی تسلیم کرلی ہے جب کہ ترجمان سعودی اتحاد کہنا ہے کہ حملے میں ہونی والی اموات پر بے حد افسوس ہے۔
سعودی عرب اتحاد کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ 9 اگست کو صوبہ صعدہ میں کیے جانے والے فضائی حملے میں کچھ غلطیاں ہوئیں۔
یاد رہے کہ اس حملے کے بعد سعودی اتحاد کا کہنا تھا کہ کارروائی سعودی شہر جازان پر بیلسٹک میزائل حملے کے ذمہ داروں کے خلاف کی گئی۔
سعودی اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے سرکاری نیوز ایجنسی کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ حوثی باغی دیگر مجرمانہ کاروائیوں کے علاوہ معصوم بچوں کو عسکریت پسندی اور انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔