ریاض: سعودی اتحادی افواج نے یمن میں اسکول بس پر بمباری کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا ہے اور ذمہ داروں کا تعین کر کے کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی اتحادی افواج نے یمن میں گزشتہ ماہ ایک اسکول بس پر حملے کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے غلطی تسلیم کرلی اور حملے کے ذمہ داروں کا تعین کر کے سخت سے سخت سزا دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
سعودی اتحادی افواج کے حکام کی جانب سے تشکیل دی گئی تفتیشی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اسکول بس پر حملہ خفیہ اطلاعات کی بناء پر کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ بس میں حوثی جنگجو رہنما سفر کر رہے ہیں تاہم انٹیلی جنس رپورٹ میں بس کو نشانہ بنانے کا نہیں کہا گیا تھا۔
تفتیشی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں مزید بتایا کہ ہدف کو نشانہ بنانے میں تاخیر ہوئی جس کی وجہ سے عام شہری فضائی حملے میں مارے گئے اور جنگجو رہنما حملے سے قبل ہی فرار ہوگئے جس کی تحقیقات جاری ہیں اور حتمی رپورٹ میں ذمہ داروں کا تعین کرلیا جائے گا۔
سعودی اتحادی فوج کے حکام کا کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیم ذمہ داروں کا جلد تعین کر کے حتمی رپورٹ جمع کرائے گی جس کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 9 اگست کو حوثی باغیوں کے علاقے میں ایک اسکول بس پر سعودی اتحادی افواج نے فضائی بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں 29 بچے جاں بحق ہوگئے تھے جس پر عالمی سطح پر سعودی اتحادی افواج کو شدید تنقید اور دباؤ کا سامنا ہے۔