ریاض: سعودی عرب نے ساٹھ کلومیٹر طویل اور دو سو میٹر چوڑی نہر کھود کر قطر کو جزیرہ بنانے کا منصوبہ بنا لیا، سعودی ولی عہد کے مشیر کہتے ہیں اقدام سے خطے کا نقشہ بدل جائے گا۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے سینیئر مشیر سعود القحطاتی نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں لکھا: میں بےچینی سے جزیرہ سلوا کے منصوبے کی تکمیل کی تفصیلات کا انتظار کر رہا ہوں۔ ایک عظیم، تاریخی منصوبہ جس سے خطے کا جغرافیہ بدل جائے گا۔ قطر نے ابھی تک اس پر کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا۔
منصوبے کے تحت سعودی عرب قطر کے ساتھ سرحد پر ساٹھ کلو میٹر طویل اور دو سو میٹر چوڑی نہر کھودے گا جس کے بعد قطر چاروں اطراف سے پانی میں گھر جائے گا۔ اس منصوبے کا مقصد قطر کو سعودی سرزمین سے الگ کر دینا ہے اور یہ دونوں ملکوں کے درمیان گذشتہ 14 ماہ سے جاری تنازعے کا حصہ ہے۔
سعودی عرب، عرب امارات، بحرین اور مصر نے جون 2017 میں قطر سے سفارتی تعلقات منقطع کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ وہ دہشت گردوں کی امداد کرتا ہے اور سعودی عرب کے دشمن ایران کے قریب ہے۔ قطر ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔
اقوامِ متحدہ اور کویت کی جانب سے سعودی عرب اور قطر کے درمیان ثالثی کی کوششیں ناکام رہی ہیں۔ اپریل میں سعودی عرب کے خبررساں ادارے سبق نے پہلی بار خبر دی تھی کہ سعودی عرب قطر کے ساتھ سرحد پر 60 کلومیٹر طویل اور 200 میٹر چوڑی نہر کھودنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ اس منصوبے پر 75 کروڑ ڈالر لاگت آئے گی اور اس کے ایک حصے میں ایٹمی فضلہ رکھنے کا گودام قائم کیا جائے گا۔