کراچی: انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ جاوید سلیمی نے شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی نوابشاہ میں زیرِ تعلیم طالبہ کو پروفیسر کی جانب سے ہراساں کیے جانے کا نوٹس لے کر ڈپٹی انسپکٹر جنرل ڈی آئی جی شہید بینظیر آباد سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
شہید بے نظیر آباد یونیورسٹی کے شعبہ انگلش کی فائنل ایئر کی طالبہ فرزانہ جمالی نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران الزام عائد کیا تھا کہ انگلش ڈپارٹمنٹ کے پروفیسر عامر علی خٹک 5 ماہ سے اسے ہراساں کر رہے ہیں اور موبائل نمبر مانگ رہے ہیں۔
فرزانہ جمالی نے الزام لگایا کہ جب ان کے والد اعجاز جمالی نے وائس چانسلر سے شکایت کی تو اُن کے والد کو پولیس کے ذریعے گرفتار کرا دیا گیا۔
طالبہ نے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے بتایا کہ میرا تعلیمی ریکارڈ اتنا اچھا ہے، میں نے ایف پی ایس سی کا اسکریننگ ٹیسٹ دیا، جس میں 43 میں سے بمشکل 10 طلباپاس ہوئے، جن میں سے ایک میں ہوں جبکہ شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی میں میری سیکنڈ پوزیشن ہے۔
طالبہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی نے ڈی آئی جی شہید بینظیر آباد سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
دوسری جانب یونیورسٹی ترجمان کے مطابق طالبہ کی شکایت پر 3 رکنی کمیٹی بنا دی گئی ہے جو واقعے کی تحقیقات کررہی ہے۔