جینوا: عالمی ادارہ صحت نے ہولناک خبر سنائی ہے کہ رواں برس پوری دنیا میں ایک کروڑ افراد کینسر کے ہاتھوں موت کے منہ میں چلے جائیں گے جبکہ مزید ایک کروڑ 81 لاکھ افراد کینسر کے شکار ہوجائیں گے۔
عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیوا یچ او) کے تحت کینسر پر تحقیق کے بین الاقوامی ادارے (آئی اے آر سی ) نے مزید کہا ہے کہ ہر پانچ میں سے ایک مرد اور ہر 6 خواتین میں سے ایک اپنی زندگی میں سرطان کے شکار ہوسکتے ہیں۔ دوسری جانب عمررسیدہ آبادی بھی اس کا شکار ہورہی ہے۔
رپورٹ میں ایک حیرت انگیز بات یہ بھی بتائی گئی ہے کہ ترقی یافتہ ممالک میں جدید طرزِ زندگی سے کینسر کا مرض بڑھ رہا ہے۔ ان میں سے پھیپھڑوں، چھاتی اور آنتوں کے سرطان سرِ فہرست ہیں جو 33 فیصد اموات کی وجہ بن رہے ہیں۔
آئی اے آر سی سے وابستہ کرسٹوفر وائلڈ نے کہا ہے کہ ’کینسر کی ابتدائی علامات کے فوری بعد علاج شروع کرنا اور مؤثر طرز زندگی اس تباہ کن مرض کو روکنے کا مؤثر راستہ ہے جس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے‘۔
ڈیٹا سے معلوم ہوا ہے کہ خواتین میں اچانک ’ پھیپھپڑوں کے سرطان‘ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے اور 28 ممالک میں ان کی شرح بڑھی ہے۔ دوسری جانب ماہرین نے تمباکو نوشی پر سختی سے پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔