ریاض : سعودی عرب میں جانوروں کے حقوق پامال کرنے پر 10 لاکھ ریال تک کا جرمانہ بھُگتنا پڑے گا۔ اس بات کا اعلان سعودی وزارت ماحولیات و پانی و زراعت کے ترجمان ڈاکٹر عبداللہ مساعد اباالخیل نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر مقامی شہری کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کیا ۔ ڈاکٹر اباالخیل نے بتایا کہ دیگر خلیجی ممالک میں پہلے سے ہی یہ قانون رائج ہے اور وہاں اس نوعیت کی بار بار خلاف ورزی پربھاری جرمانہ ادا کرنا پڑتا ہے۔
اس قانون پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے اور کئی افراد کو جانوروں کے حقوق کی پامالی کے جُرم میں جرمانے بھی لگائے جا چکے ہیں۔ قانون کے مطابق ویٹرنری ڈاکٹرز‘ ویٹرنری اداروں‘ جانوروں کی فروخت کے مراکز اور گھر پر جانور اور مویشی پالنے والوں پر خلاف ورزی کی صورت میں جرمانے عائد ہوں گے۔ مقامی شہری کی جانب سے شکوہ کیا گیا تھا کہ خلیجی ممالک میں جانوروں کے حقوق کے حوالے سے 16 دفعات پر مشتمل قانون موجود ہےمگر سعودی عرب کی وزارت ماحولیات جانوروں کے حقوق کی پامالی کے مرتکب افراد کو سزائیں دینے کوتاہی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
اس شکایت کے جواب میں ڈاکٹر اباالخیل نے بتایا کہ سعودی قانون کے تحت جانوروں کے مالکان اور ان کی نگہداشت کرنے والوں کے لیے واضح احکامات ہیں کہ وہ جانوروں کو کسی طرح کا نقصان نہ پہنچائیں۔ اُنہیں مکمل خوراک دیں۔ سردی اور گرمی سے بچاؤ کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔ اذیت دہی کے مرتکب نہ ہوں۔ بیماریوں سے بچانے کے لیے تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کریں، جو افرادجانوروں کی نگہداشت میں غفلت کے مرتکب پائے جائیں گے‘ اُنہیں پہلی بار 50ہزار ریال‘ دُوسری خلاف ورزی پر ایک لاکھ ریال‘ تیسری خلاف ورزی پر جرمانے کی رقم میں اضافہ کرنے کے علاوہ 90دن کے لیے کاروباری مرکز بند کر دیا جائے گا۔ چوتھی بار خلاف ورزی پر جرمانے کی رقم تیسری باری کے جرمانے سے دُگنی ہو گی اور نتیجہ اجازت نامے کی منسوخی کی صورت میں بھُگتنا پڑے گا۔