قاہرہ: مصر کے سابق صدر حسنی مبارک کے دونوں بیٹوں کو احاطہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق قاہرہ کی فوج داری عدالت میں نقص امن اور حکومت مخالف مظاہروں کے لیے فنڈ جمع کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے اختتام پر جج نے حسنی مبارک کے دونوں بیٹوں اور 3 دیگر افراد کو حراست میں لینے کا حکم جاری کرتے ہوئے سماعت 20 اکتوبر کے لیے ملتوی کردی۔
پولیس نے عدالت کے حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے حسنی مبارک کے دونوں بیٹوں علاء مبارک اور جمال مبارک کے ساتھ دیگر تین افراد کو احاطہ عدالت سے گرفتار کر کے جیل منتقل کردیا۔ حسنی مبارک کے دونوں بیٹے کرپشن الزامات پر تین سال قید کی سزا مکمل کرنے کے بعد 2015ء میں رہا ہوئے تھے۔
مصر کے صدر حسنی مبارک کو بھی کرپشن کیس میں سزا سنائی گئی تھی اور تین سال بعد 2015ء میں بیٹوں کے ہمراہ رہا کر دیئے گئے تھے۔
بعد ازاں انہیں مارچ 2017ء میں بلوے کے آخری مقدمے میں بری کر دیا گیا تھا تاہم اس کیس کے خاتمے کے بعد سے مصر پر سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے 90 سالہ حسنی مبارک کو تاحال عوامی مقام پر نہیں دیکھا گیا ہے۔