کراچی میں بچوں کے اغوا کی بڑھتی وارداتیں

 

کراچی: ملک کے معاشی مرکز اور سب سے بڑے شہر کراچی میں بچوں کے لاپتہ ہونے کے پے در پے واقعات نے خوف کی لہر پیدا کر دی ہے۔اغوا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف ایک مقامی فلاحی تنطیم (این جی او) کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست پر سندھ پولیس بدھ کو اپنی کارکردگی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی۔سندھ پولیس کی جانب سے تیارکی گئی رپورٹ کے مطابق رواں سال صوبے بھر میں بچوں کے اغوا کے مجموعی طورپر 157 واقعات پیش آئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سال جنوری سے ستمبر تک 146 اغوا کے واقعات صرف کراچی میں رپورٹ ہوئے، ان میں سے 126 بچے اپنے اہل خانہ تک پہنچ چکے ہیں جبکہ 20 بچے تاحال لاپتہ ہیں۔

 

سندھ پولیس کے سربراہ سید کلیم امام کا کہنا ہے کہ لاپتہ بچوں میں 83 فیصد لڑکے اور باقی لڑکیاں شامل ہیں جبکہ اغواشدگان میں سے 66 فیصد بچوں کی عمریں دس سال سے زائد ہیں۔اس حوالے سے ایڈیشنل آئی جی کراچی کہتے ہیں کہ بچوں کے لاپتہ ہونے کے مختلف اسباب ہیں جن میں اسکول یا مدرسے کا دباؤ، گھر میں ماں باپ کی لڑائیاں اور بچوں سے زبردستی مزدوری کرانا شامل ہیں۔عوامی حلقوں کے مطابق شہر سے بچوں کے لاپتہ ہونے کے بڑھتے واقعات کراچی پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔