بصرہ:پر تشدد اورخون ریز احتجاجی مظاہروں کے بعد امریکا نے عراقی شہر بصرہ میںواقع اپنا قونصل خانہ بند کر دیا،امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بصرہ میں مقیم امریکی ملازمین کو وہاں سے نکلنے کا حکم دے دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق عراق کے جنوبی شہر بصرہ میں واقع امریکی قونصل خانے کو ایران کے حملے کے خدشے کے تحت بند کیا گیا ، امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان ہیتھر نوآرٹ کااس حوالے سے کہنا ہے کہ قونصل خانے کی خدمات بغداد میں امریکی سفارت خانہ فراہم کرے گا۔
تر جمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بصرہ میں تمام امریکی ملازمین کو وہاں سے نکلنے کا بھی حکم دیا ہےجس کی وجہ کئی ہفتوں سے عراق میں موجودامریکی ملازمین اور ساتھیوں کو ملنے والی دھمکیوں میں اضافہ ہے۔
امریکی وزیر خاجہ مائیک پومپیو اس حوالے سے یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ بصرہ میں امریکی قونصل خانے کی جانب بالواسطہ فائرنگ کے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں۔
امریکا کی جانب سے ایران کو یہ واضح پیغام بھی دیا جا چکا ہے کہ عراق یا کسی بھی دوسری جگہ پر امریکیوں یا ہماری سفارتی تنصیبات کو پہنچنے والے کسی بھی نقصان کی براہ راست ذمّے داری ایران پر عائد ہوگی اورامریکی تنصیبات پر کسی بھی حملے کا واشنگٹن فوری اور مناسب صورت میں جواب دے گا۔
یاد رہے کہ وائٹ ہاؤس نے ستمبر کے وسط میں خبردار کیا تھا کہ عراق میں امریکی شہریوں یا امریکی مفادات کے خلاف تہران نواز گروپوں کے کسی بھی حملے کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرایا جائے گا۔