جکارتہ: انڈونیشیا کے ساحلی شہر پالو میں زلزلے اور سونامی سے ہلاک افراد کی تعداد12سو سے تجاوز کر گئی۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا میں تباہ کن زلزے اورسونامی کے بعد جاری امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعہ کے روزآنے والی سونامی میں ہلاکتوں کی تعداد 844 سے بڑھ کر1234ہوگئی ہے۔اور مزید لاشیں ملنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ 28 ستمبر کو انڈونیشیا میں 7.5 شدت کے زلزلے نے ساحلی شہر پالو اور اس کے نواحی علاقوں میں تباہی مچائی تھی جس کے باعث سیکڑوں افراد جاں بحق و زخمی ہوئے اور کئی عمارتوں کو نقصان بھی پہنچا۔
انڈونیشیا کا محکمہ موسمیات سونامی کے خطرے سے پیشگی خبردارکرنے میں مکمل طورپرناکام رہا ہے جس کی وجہ سے مالی اورجانی نقصان میں حد درجہ اضافہ ہوا ہے۔ ہزاروں افراد بے گھرہوگئے اورسیکڑوں تاحال لاپتہ ہیں۔ ملبے تلے دبی لاشیں نکالنے کا کام جاری ہے۔
واضح رہے کہ انڈونیشیا میں 26 دسمبر2004 میں بھی تاریخ کا ہلاکت خیزسونامی آیا تھا جس میں ایک لاکھ سے زائد افراد اپنی جانوں سے گئے تھے اس کے باوجود انڈونیشیا نے احتیاطی تدابیراورہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے جس کا خمیازہ اس بار کی سونامی میں بھی بھگتنا پڑا۔