بھارت میں کسانوں کا احتجاج،پولیس کی شیلنگ

 

نئی دہلی:بھارت میں ملک بھر سے جمع ہونے والے 70 ہزار کسان دارالحکومت نئی دہلی پہنچ گئے، شہر میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے پولیس نے کسانوں پر واٹر کینن کا استعمال اور آنسوگیس کی شیلنگ کردی۔

بھارتی ٹی وی کے مطابق یوپی نئی دہلی بارڈر پر پہنچنے والے کسانوں کے قافلے پر بھارتی پولیس نے واٹر کینن کا استعمال کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کر دی جس کے بعد صورت حال کشیدہ ہو گئی ہے۔مارچ کے شرکاء نے پولیس کی کھڑی کی گئی رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش بھی کی، بھارتی کسان اپنے 15مطالبات لے کر نئی دہلی پہنچے۔کسان حکومت سے ٹیوب ویلز کے لیے مفت بجلی کی فراہمی، زیر التوا گنے کی فوری ادائیگی،60سالہ کسانوں کی ماہانہ5ہزار روپے پینشن سمیت 15مطالبات کی منظوری چاہتے ہیں، بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ضلع غازی آباد میں 70  ہزار سے زائد غریب کسان حکومتی پالیسیوں کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔ کسان ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اُٹھائے ٹریکٹروں، ٹرالر اور ٹرکوں پر سوار نئی دہلی کی جانب مارچ کر رہے ہیں۔

India 1

کسانوں نے حکومت سے مہنگائی کم کرنے اور قرضوں کی معافی کا مطالبہ کیا ہے۔ مظاہرین کو دارالحکومت پہنچنے سے روکنے کے لیے پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کردیں جسے کسانوں نے ہٹانے کی کوشش تو پولیس نے طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے لاٹھی چارج کیا۔آنسو گیس کی شیلنگ اور واٹر کینن کے بے دریغ استعمال کے باعث درجنوں کسان زخمی ہوگئے۔ مظاہرین نے مودی سرکار کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور پولیس کی جانب سے طاقت کے بے دریغ استعمال پر شدید احتجاج کیا۔

پولیس اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے بعد کسانوں نے مارچ ختم کر کے واپس جانے سے انکار کردیا۔ کسی بھی ممکنہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے اور پولیس کی بھری نفری تعینات ہے۔