کرپشن اسکینڈل میں سابق ملائشین خاتون اول پر فرد جرم عائد

جکارتہ: ملائشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق کی اہلیہ روسما منصور پر کرپشن اسکینڈل میں فرد جرم عائد کردی گئی جن پر منی لانڈرنگ سمیت 17 الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
کرپشن اسکینڈل میں روسما منصور سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش ہوئیں اس موقع پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے اُن پر قومی خزانے کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچانے کی فرد جرم عائد کردی تاہم سابق خاتون اول نے صحت جرم سے انکار کردیا۔
روسما منصور پر اینٹی کرپشن کمیشن نے منی لانڈرنگ سمیت دیگر 17 الزامات عائد کیے ہیں۔
مرکزی پراسیکیوٹر گوپل سری رام نے عدالت سے استدعا کی کہ روسما منصور نے گواہ سے رابطہ کر کے اپنے حق میں گواہی دینے کا کہا اس لیے عدالت ملزمہ کو گواہوں سے رابطے سے روکے۔
یاد رہے کہ اینٹی کرپشن کمیشن نے روسما منصور کو گزشتہ روز حراست میں لیا تھا جنہیں ایک رات جیل میں گزارنا پڑی جب کہ عدالت نے 2 ملین رنگٹ کے عوض ان کی ضمانت منظور کرلی۔
ملائشیا کے قانون میں منی لانڈرنگ کا جرم ثابت ہونے پر 15 سال قید اور جرمانے کی سزا ہے اور مجرم کو قومی خزانے کی لوٹی گئی دولت کا 500 فیصد خزانے میں جمع کرانا ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ ملائشیا میں انتخابات کے بعد مہاتیر محمد کی حکومت کے قیام کے فوری بعد ہی کرپشن کے خلاف پکڑ دھکڑ شروع ہوگئی تھی اور سابق وزیراعظم نجیب رزاق کو بھی بدعنوانی کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔نجیب رزاق پر سرکاری اکاؤنٹ سے 10.6 ملین امریکی ڈالر ذاتی اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا الزام ہے۔