بیجنگ: چینی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ زیرحراست انٹرپول کے سربراہ مینگ ہونگوائی نے رشوت لینے سمیت دیگر جرائم کا اعتراف کرلیا۔
چین کی منسٹری آف پبلک سیکیورٹی کی جانب سے جاری بیان میں انٹرپول کے سربراہ کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے جرائم کا اعتراف کرلیا۔
پبلک سرونٹس کے کرپشن میں ملوث ہونے کی تحقیقات کرنے والے ادارے نیشنل سپروائزری کمیشن کے مطابق مینگ ہونگوائی کے خلاف مشکوک سرگرمیوں اور قانون کی خلاف ورزی کی تحقیقات کی جارہی ہے۔
چین کے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اعلیٰ عہدیدار زہاؤ کیزی کا کہنا ہے کہ مینگ ہونگوائی نے غلط راہ اختیار کرنے کا اعتراف کیا اور کہا کہ اس کا الزام صرف انہیں ہی دینا چاہیے۔
دوسری جانب انٹرنیشنل پولیس ایجنسی کا کہنا ہے کہ فرانس کو انٹرپول کے سربراہ مینگ ہونگوائی کا استعفیٰ موصول ہوچکا ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل فرانس سے بیجنگ پہنچنے پر چینی حکام نے مینگ ہونگوائی کو حراست میں لے لیا تھا اور انہیں 12 روز حراست میں رکھنے کے بعد گزشتہ روز گرفتاری ظاہر کی۔
مینگ ہونگوائی چین کی پبلک سیکیورٹی کے نائب وزیر بھی ہیں، جن پر قانون کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔