ترکی نے کشیدگی کا باعث بننے والے پادری کو رہا کر دیا

استنبول:ترکی نے سفارتی تعلقات میں کشیدگی کا باعث بننے والے امریکی پادری اینڈریو برنسن کو رہا کر دیا۔
ترکی نے 2016 میں ہونے والی بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد دہشت گردی کے الزام میں امریکی پادری کو گرفتار کیا تھا۔
ترک عدالت نے انہیں 3 سال 15 دن نظر بندی کی سزا سنائی تھی اور وہ جولائی سے گھر میں نظر بند تھے۔
عرب ٹی وی کے مطابق ترکی کی عدالت نے سزا کی مدت پوری ہونے اور ان کے اچھے رویے کے باعث امریکی پادری اینڈریو برنسن کو رہا کرنے کا حکم سناتے ہوئے ان پر عائد نظر بندی اور سفری پابندی بھی ختم کر دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رہائی کا پروانہ ملتے ہی پادری اینڈریو برنسن امریکہ کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔دوسری جانب امریکی میڈیا نے پادری اینڈریو برنسن کی رہائی کو ایک خفیہ ڈیل قرار دیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اپنے ٹوئٹ میں پادری کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔خیال رہے کہ امریکی پادری اینڈریو برنسن کی گرفتاری اور انہیں دی جانے والی اس سزا کے معاملے پر واشنگٹن اور انقرہ کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔
امریکا کی جانب سے ترکی کو پادری کی رہائی کے لیے ڈیڈ لائن دی گئی تھی تاہم ترکی کی جانب سے اینڈریو برنسن کو رہا نہ کیے جانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی پر معاشی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
امریکا کی جانب سے معاشی پابندیوں کے باعث ترک لیرا کی قدر میں شدید گراوٹ دیکھنے میں آئی تھی۔امریکا کی جانب سے معاشی پابندیوں پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے واشنگٹن کے رویے کو جنگلی بھیڑیے جیسا قرار دیا تھا۔