کراچی:وزیربلدیات سندھ سعید غنی نے کراچی میں آئے دن بجلی کے بریک ڈاؤن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف 20 روز میں چوتھی بار بریک ڈاؤن سمجھ سے بالاتر ہے۔
وزیر بلدیات نے مزید کہا کہ بجلی کی بندش کی وجہ سے 4 بارپانی کی مین لائنز پھٹ چکی ہیں، سندھ حکومت اور واٹربورڈ کی تمام کاوشوں پر کےالیکٹرک نے پانی پھیردیا ہے۔
سعید غنی نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت اور نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) فوری طور پر کے الیکٹرک سے جواب طلب کرے۔
انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک انتظامیہ کی نااہلیوں کے باعث شہر میں آئے روز بریک ڈاؤن معمول بن گیا ہے، بجلی کے بحران سے پانی کی فراہمی بھی شدید متاثر ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ بریک ڈاؤن سے دھابیجی، پپری سمیت شہر کو فراہمی آب کے تمام پمپنگ اسٹیشن بند ہوگئے، کروڑوں گیلن پانی کی فراہمی کی بندش سےعوام کوشدید اذیت کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے، صرف 20 روزمیں چوتھی بار بریک ڈاؤن سے4 بارپانی کی مین لائنیں پھٹ چکی ہیں، دھابیجی اورپپری پر2 ہیوی موٹریں بجلی کی اچانک بندش سے جل گئی ہیں، موٹر کی مرمت پر کروڑوں روپے کے اخراجات بھی سندھ حکومت کوبرداشت کرنا پڑگئے۔
خیال رہے کہ نیشنل گرڈ اسٹیشن کی ہائی ٹینشن لائن ٹرپ ہوجانے کے باعث کراچی کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ایک بار پھر معطل ہوئی اور نیشنل گرڈ سے منسلک لالہ زار گرڈ اسٹیشن، جیکب لائن، ایلنڈر روڈ، گزری اور پپری گرڈ اسٹیشن بھی متاثر ہوا جس کے باعث ملیر، شاہ فیصل کالونی، طارق بن زیاد سوسائٹی، گلستان جوہر، گلشن اقبال، نصرف بھٹو کالونی، ڈیفنس فیز ون، محمود آباد سوسائٹی سمیت کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔