ڈرائیور کے گھورنے پر لڑکی نے چلتی گاڑی سے چھلانگ لگادی

کراچی:کراچی کے علاقے شارع فیصل پر لڑکی نے چلتی ہوئی کار سے چھلانگ لگادی، لڑکی نے الزام عائد کیا ہے کہ آئن کار سروس کا ڈرائیور اسے گھوررہا تھا جس پر اس نے گاڑی سے چھلانگ لگائی جبکہ ڈرائیو نے اس الزام کی تردید کی ہے۔
کراچی میں شارع فیصل پر گورا قبرستان کے قریب لڑکی نے چلتی گاڑی سے چھلانگ لگا دی۔ علاقہ مکینوں نے ٹیکسی ڈرائیور کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا جہاں سے اسے صدر تھانے منتقل کیا گیا۔
لڑکی کو بھی صدر تھانے میں طلب کیا گیا جہاں اس نے الزام عائد کیا کہ میں نے کار کی بکنگ کرائی تھی مگر راستے میں ڈرائیور نے مجھے گھورنا شروع کردیا اور بات کرنے کی بھی کوشش کررہا تھا۔
متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ ڈرائیور مجھے شیشے سے بار بار گھور رہا تھا اور ہنس بھی رہا تھا، ایپ پر جو پتہ دیا گیا تھا ڈرائیور نے اس پر جانے کے بجائے غلط ٹرن لیا تو میں سمجھ گئی اور اس ایپ سے ڈرائیور کو کئی کالز بھی کی گئیں لیکن اس نے کال ریسیو نہیں کیں۔
لڑکی کا کہنا تھا کہ جب ڈرائیور نے میری بات سننے سے انکار کیا تو میں نے اپنی عزت پر آنچ آنے سے بہتر جانا کہ چلتی گاڑی سے چھلانگ لگا دوں۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون سے درخواست موصول کرلی گئی ہے اور ڈرائیور سے تفتیش جاری ہے جبکہ آن لائن سروس کی انتظامیہ کو بھی طلب کیا جارہا ہے۔
متاثرہ لڑکی نے واقعے کا مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ کسی بڑے مسئلے میں نہیں پڑنا چاہتی جبکہ کار ڈرائیور نے الزام کی تردید کی ہے۔
ڈرائیور کا کہنا ہے کہ اس پر لگائے گئے الزام بے بنیاد ہیں۔ پولیس کو دیے گئے بیان میں آن لائن ٹیکسی ڈرائیو نے مؤقف اپنایا کہ خاتون کو یونیورسٹی روڈ سے پِک کیا، لڑکی نے بیچ راستے میں دوسے تین بار ڈراپ لوکیشن تبدیل کی۔
آن لائن ٹیکسی ڈرائیور نے مزید کہا کہ بار بار لوکیشن تبدیل کرنے کے باوجود ڈراپ کرنے سے منع نہیں کیا، لڑکی کو شاید کوئی غلط فہمی ہوئی ہے۔