کراچی: پاکستان کوارٹرز سے ممکنہ بے دخلی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں پر پولیس نے دھاوا بول دیا اور متعدد مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا جب کہ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔
سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد کراچی کے علاقے پاکستان کوارٹرز کو خالی کرانے پر علاقہ مکین احتجاجاً سڑکوں پر آگئے اور داخلی راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے راستہ بندکردیا جب کہ مظاہرین نے پولیس آپریشن کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی۔
اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی لاٹھیوں کے ساتھ پاکستان کوارٹرز میں موجود ہے، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے مظاہرین پر واٹر کینن چلادیا، شیلنگ کی اور ہوائی فائرنگ بھی کی بعد ازاں پولیس پاکستان کوارٹر میں داخل ہوگئی تاہم مظاہرین نے گھروں کی چھتوں سے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ مظاہرین کے پتھراؤ سے پولیس پاکستان کوارٹر سے پیچھے ہٹ گئی۔ تاہم جوابی کارروائی میں پولیس نے کئی مظاہرین کو گرفتار بھی کیا جب کہ پولیس کی جانب سے کی جانے والی شیلنگ سے کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے احتجاج کرنے والے رہائشیوں پر پولیس کے لاٹھی چارج، آنسو گیس شیلنگ اور واٹر کینن کے استعمال کا نوٹس لے لیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کو ٹیلی فون کیا اور علاقے سے پولیس کو فوری واپس بلانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے ساتھ ایسا رویہ انتہائی تکلیف دہ ہے۔
مراد علی شاہ نے ایڈیشنل آئی جی سے استفسار کیا کہ یہ کیا ہو رہا ہے؟ ختم کریں یہ سب جو عوام کی پریشانی کا باعث ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ طاقت کے استعمال سے گریز کیا جائے اور احتجاج کرنے والوں سے سختی سے نہ نمٹا جائے۔