واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو ہری جھنڈی دکھادی۔میڈيا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اگلے سال ہونے والی یوم جمہوریہ کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔
لیکن امریکی صدر نے بھارت کی یوم جمہوریہ کی تقریب میں شرکت سے انکار کردیا ہے جس کی وجہ ملکی مصروفیات کو قرار دیا ہے۔
امریکی حکام نے بھارتی قومی سلامتی مشیر اجیت دوول کے نام خط میں ٹرمپ کے فیصلے سے آگاہ کیا جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ملکی مصروفیات کے باعث بھارتی یوم جمہوریہ کی تقریب میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔
امریکی تحفظات نظر انداز؛ روس اور بھارت کا اہم فضائی دفائی نظام پرمعاہدے کا اعلان
یاد رہے کہ روسی صدر 4 اکتوبر کو دو روزہ دور پر نئی دہلی پہنچے تھے جہاں انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی جس میں دفاع، نیوکلیئر، توانائی، خلاء اور اقتصادیات کے شعبوں میں 8 مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کیے گئے تھے۔
امریکی تحفظات کے باوجود روس اور بھارت نے 5 ارب ڈالرز کے فضائی دفاعی نظام ایس 400 کی خریداری کا معاہدے کیا تھا۔
دوسری جانب ان معاہدوں پر محتاط ردعمل میں امریکا نے کہا تھا کہ روس پر لگائی گئی پابندیوں کا مقصد ماسکو کے ڈیفنس سیکٹر کو حاصل ہونے والی آمدنی کو روکنا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہےکہ امریکا اپنے اتحادیوں یا شراکت داروں پر پابندیاں لگانا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کا یوم جمہوریہ 26 جنوری کو منایا جاتا ہے جس میں فوجی پریڈ بھی منعقد کی جاتی ہے جبکہ اس سے قبل 2015 میں سابق امریکی صدر بارک اوبامہ بھارت کے یوم جمہوریہ کی پریڈ میں شرکت کرچکے ہیں۔